1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی کوریا کا وفد ایران کے غیر معمولی دورے پر

24 اپریل 2024

پیانگ یانگ کے سرکاری میڈیا کے مطابق شمالی کوریا کی کابینہ کے ایک وزیر کی قیادت میں ایک سرکاری وفد ان دنوں تہران کے دورے پر ہے۔ اسی وفد نے اس ماہ کے اوائل میں ماسکو کا دورہ بھی کیا تھا۔

https://p.dw.com/p/4f7hV
اس اعلیٰ سطحی دورے کی قیادت غیر ملکی اقتصادی تعلقات کے وزیر یون جونگ ہو کر رہے ہیں
اس اعلیٰ سطحی دورے کی قیادت غیر ملکی اقتصادی تعلقات کے وزیر یون جونگ ہو کر رہے ہیںتصویر: Alexander Ryumin/ITAR-TASS/IMAGO

شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے سی این اے نے بدھ کے روز بتایا کہ پیانگ یانگ کا ایک اعلیٰ سطحی اقتصادی وفد کابینہ وزیر یون جونگ ہو کی قیادت میں ان دنوں تہران کے دورے پر ہے۔

اس غیر معمولی دورے کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعاون میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ان دونوں کے ممالک کے مابین خفیہ فوجی تعلقات بھی قائم ہیں۔

اس اعلیٰ سطحی دورے کی قیادت غیر ملکی اقتصادی تعلقات کے وزیر یون جونگ ہو کر رہے ہیں۔ کے سی این اے کے مطابق انہوں نے روس کے ساتھ پیانگ یانگ کے مابین مختلف میدانوں میں بڑھتے ہوئے تبادلے میں سرگرم کردار ادا کیا ہے اور اس ماہ کے اوائل میں ماسکو کا دورہ کرنے والے ایک وفدکی قیادت بھی کی تھی۔

کے سی این اے نے تفصیلات بتائے بغیر صرف یہ بتایا ہے کہ وفد پیر کو ایران کے دورے پر روانہ ہوا تھا۔

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے گزشتہ سال روس کا دورہ کیا تھا
شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے گزشتہ سال روس کا دورہ کیا تھاتصویر: KCNA/KNS/AP/picture alliance

روس کے ساتھ قریبی تعلقات

تہران کا یہ دورہ ایسے وقت ہو رہا ہے، جب پیانگ یانگ ماسکو کے ساتھ اپنے فوجی تعلقات کو مضبوط کر رہا ہے۔

جنوبی کوریا کا دعویٰ ہے کہ شمالی کوریا نے یوکرین جنگ کے لیے روس کو تقریباً سات ہزار کنٹینر بھیجے ہیں۔ یہ مبینہ طور پر شمالی کوریا کے مجوزہ جاسوس سیٹیلائٹ کے لیے ماسکو کی تکنیکی مدد کے بدلے میں بھیجے گئے ہیں۔

شمالی کوریا اور روس دونوں نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

روس نے حال ہی میں شمالی کوریا کی نگرانی کے لیے اقوام متحدہ کی قرارداد کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ویٹو کر دیا تھا، جس کے بعد کم جون ان کی حکومت نے روس کا شکریہ ادا کیا تھا۔

ایران اور روس کے قریبی فوجی تعلقات ہیں اور دونوں اتحادی بھی ہیں۔ یوکرین میں اپنی جنگ میں روس کی جانب سے ایرانی ساختہ ڈرون استعمال کیے جانے کی بھی خبریں ہیں۔

ج ا /      (اے ایف پی، روئٹرز)